Pak Vs Sa

Pages

Friday, 9 November 2012

پی سی بی نے کہا ہے کہ سینئرز کے مستقبل کا فیصلہ ٹوئنٹی 20 ایونٹ میں ہوگا

قومی سینئر کرکٹرز کے مستقبل کا فیصلہ ڈومیسٹک ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں ہوگا،شاہد آفریدی، شعیب ملک اور عبدالرزاق کو فارم اور فٹنس ثابت کرنے کا چیلنج درپیش ہے۔
ایونٹ 3 دسمبر سے شروع کرانے کی تجویز سامنے آگئی، حتمی منظوری چیئرمین بورڈ دینگے،دریں اثنا آفریدی اور محمد یوسف پریذیڈنٹ ٹرافی کے بقیہ میچز میں بھی حصہ نہیں لے سکیں گے،ڈائریکٹر جنرل پی سی بی جاوید میانداد کے مطابق کسی کو بھی قوانین بالائے طاق رکھتے ہوئے ایونٹ میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کی طرف سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ کا باضابطہ شیڈول جاری کیے جانے کے بعد پی سی بی کے تھنک ٹینک نے سیریز کی تیاریوں کیلیے حکمت عملی تشکیل دینا شروع کردی ہے،گذشتہ دنوں اسلام آباد میں برٹش آرمی کے بورڈ الیون سے میچ کے موقع پر چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف، چیف سلیکٹر اقبال قاسم اور ٹی20 کپتان محمد حفیظ کی ملاقات میں سیریز کیلیے تیاریوں اور حکمت عملی پر غور کیا گیا،ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور بھی لاہور واپس آ چکے،آئندہ چند روز میں مینجمنٹ کی مشاورت سے حتمی فیصلے کیے جائینگے۔
سلیکشن کمیٹی کو بھی اسکواڈ کی تشکیل کیلیے ابتدائی ہوم ورک جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیدی گئی ہے،اس ضمن میں ایک مشکل یہ درپیش تھی کہ قومی کرکٹرز کی بڑی تعداد ملک بھر میں جاری پریذیڈنٹ ٹرافی ٹورنامنٹ میں شریک ہے جس میں 4روزہ مقابلے ہو رہے ہیں،دوسری جانب گرین شرٹس کو بھارت میں3ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی20 میچز میں حصہ لینا ہے، مختصر فارمیٹ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلیے قومی ٹوئنٹی20 ٹورنامنٹ 3دسمبر سے شروع کرانے کی تجویز سامنے آگئی ہے، حتمی فیصلہ آئندہ چند روز میں چیئرمین ذکا اشرف کی منظوری سے ہوگا، پریذیڈنٹ ٹرافی کا فائنل7 دسمبر کو مکمل ہوگا جسے موخر کرکے ٹوئنٹی20ٹورنامنٹ میں کرکٹرز کی پرفارمنس پرکھنے کا پروگرام ہے،نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شیڈول ایونٹ میں 12ٹیمیں شریک ہونگی، لاہور اور کراچی کے دو، دو اسکواڈز شامل کیے جائیں گے۔ دورئہ بھارت کیلیے حتمی اسکواڈ کا اعلان ہونے کے بعد منتخب کھلاڑی تربیتی کیمپ میں شریک ہونگے، ٹیم کی روانگی 22 دسمبر کو شیڈول ہے۔ ٹوئنٹی20 ٹورنامنٹ میں سینئرز کو فارم اور فٹنس ثابت کرنے کا چیلنج درپیش ہوگا، شاہد آفریدی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے بعد ہوم ایونٹ میں کچھ کر دکھانے کیلیے بے تاب ہونگے، سری لنکا میں آل رائونڈر 6 میچز میں صرف 30 رنز ہی بنا پائے جبکہ 42.75 کی اوسط سے 4وکٹیں ہاتھ آئیں،آفریدی فارم میں واپسی کیلیے4 سال بعد پریذیڈنٹ ٹرافی میں حبیب بینک کی نمائندگی کا سوچ رہے تھے مگر پورٹ قاسم کی نمائندگی کے خواہشمند محمد یوسف کے ساتھ انھیں بھی پی سی بی کی طرف سے اجازت نہ ملی، دونوں سابق کپتانوں کے نام ابتدائی طور پر اعلان کردہ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل نہیں تھے۔
دریں اثنا ڈی جی پی سی بی جاوید میانداد نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ شاہد آفریدی اور محمد یوسف نے ملک کیلیے بڑی خدمات انجام دیں، دونوں میرے لیے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، مگر ڈومیسٹک کرکٹ کے قوانین سب کیلیے برابر ہیں، انھیں بالائے طاق رکھ کر کسی کو بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ذرائع کے مطابق موجودہ صورتحال میں قومی ٹی 20 ٹورنامنٹ میں بہتر کارکردگی ہی آفریدی کی دورئہ بھارت کیلیے اسکواڈ میں شمولیت یقینی بنانے کی ضمانت ہوگی، شعیب ملک کو بھی کیریئر پر لگا سوالیہ نشان ہٹانے کیلیے پرفارمنس دکھانا ہوگی، عبدالرزاق ایونٹ کا صرف ایک میچ کھیل سکے تھے مگر وطن واپسی پر کپتان محمد حفیظ پر ڈراپ کرنے کا الزام عائد کرکے وہ جرمانے کی زد میں آئے تھے، ان کی کارکردگی پر بھی سلیکٹرز کی نظر ہوگی۔


0 comments:

Post a Comment

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More