Pak Vs Sa

Pages

Monday, 12 November 2012

بھارتی ایتھلیٹ پنکی کی جنس کا تنازع میں پھنس گیء

ھارت کی شمال مشرقی ریاست مغربی بنگال کی پولیس کا کہنا ہے کہ بھارت کے لیے خواتین ایتھلیٹ کے کئی تمغے جیتنے والی پنکی پرمانك مرد ہیں۔

خواتین کے درجے میں کئی بین الاقوامی مقابلے جیتنے والی پنکی پرمانک پر پولیس نے عصمت دری، دھوكے اور ان کے ساتھ رہنے والی خاتون دوست کو دھمکی دینے کا الزام لگایا ہے۔
ریاستی پولیس کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ پنکی کی میڈیکل رپورٹ، اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ پنکی مرد ہیں۔
پولیس نے میڈیکل رپورٹ اور چارج شیٹ کو مقامی باراسات کی عدالت میں پیش کیا ہے۔ اسی عدالت نے اس سے پہلے پنکی کے جنس کی جانچ کا حکم دیا تھا۔
پنکی کا میڈیکل ٹسٹ کولکتہ کے ایک سرکاری ہسپتال میں کیا گیا تھا۔ پنکی اور ان کے وکیل عصمت دری کے الزامات کو مسترد کرتے رہے ہیں۔
اسی سال جون میں پنکی کے ساتھ رہنے والی ان کی خاتون دوست نے ان کے مرد ہونے کا دعوی کرتے ہوئے پنکی پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا لیکن جولائی میں پنکی کو ضمانت مل گئی تھی۔
گرفتاری کے بعد شروع میں پنکی کو پولیس کی نگرانی میں باراسات کے ایک پرائیوٹ ہسپتال لے جایا گیا تھا اور بعد میں جنس کی جانچ کے لیے انہیں باراسات جنرل اسپتال لے جایا گیا۔ لیکن اس جانچ سے یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ آیا پنکی مرد ہیں یا عورت۔ اس کے بعد انہیں کولکتہ کے ایس ایس کے ایم ہسپتال بھیجا گیا۔
لیکن سرکاری ہسپتال میں كروموذوم پیٹرن ٹسٹ کی سہولت نہ ہونے کے سبب ایک بار پھر پنکی پرمانك کی جنس کا راز قطعی طور پرحل نہیں ہو پایا۔
کھیل سے ریٹائر ہو چکی پنکی پرمانك دوہزار چھ میں دوحہ ایشیائي کھیلوں میں چارسو میٹر ریلے دوڑ میں طلائی تمغہ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا حصہ تھیں۔
انہوں نے دوہزار چھ میں دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی کا تمغہ بھی جیتا تھا۔ سال دوہزار چھ میں ہی کولمبو میں منعقدہ سیف گیمز میں انھوں چارسو، آٹھ سو اور چارسومیٹر کی ریلے دوڑ میں تمغے حاصل کیے تھے۔

0 comments:

Post a Comment

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More