پاکستان
کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکاء اشرف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل
کرکٹ کی بحالی اب زیادہ دور نہیں ہے۔ دورہ پاکستان کے حوالے سے پی سی بی
کو بنگلہ دیش بورڈ نے نہیں پنجاب حکومت نے بے وقوف بنایا، ورنہ بنگلہ دیشی
ٹیم نے پاکستان آنے کے لئے جہاز کی سیٹیں بک کرالی تھیں۔ اگر مستقبل میں
بھی پنجاب حکومت نے تعاون نہیں کیا تو انٹرنیشنل میچ کراچی یا ملک کے کسی
اور شہر میں کراسکتے ہیں۔ پاکستان پر یمیئر لیگ اگلے سال مارچ میں
ہوگی۔انٹر نیشنل کرکٹ کی حتمی ڈیڈلائن نہیں دے سکتے۔ بنگلہ دیش اور زمبابوے
کی کرکٹ ٹیموں نے پاکستان آنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ دیگر دو ممالک سے
بھی بات چل رہی ہے، انہیں سیکورٹی پلان بھیج دیا ہے جس کا وہ جائزہ لے رہے
ہیں، 2013 میں شائقین کو خوش خبری دیں گے۔ ذکاء اشرف صوبائی وزیر ڈاکٹر
محمد علی شاہ کی دعوت پر میچ دیکھنے کراچی آئے اور نیشنل اسٹیڈیم میں دوسرا
نمائشی ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محمد علی شاہ نے کراچی
میں میچ کراکر اچھی کوشش کی ہے لیکن یہ انٹر نیشنل کرکٹ نہیں ہے۔ غیر ملکی
ٹیم میں کھیلنے والے زیادہ تر کھلاڑی اب کرکٹ چھوڑ چکے ہیں۔ پاکستان میں
انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کے ساتھ ساتھ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں غیر
ملکی کھلاڑیوں کو مدعو کررہے ہیں۔ مارچ میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں
پاکستان کی پانچ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ان ٹیموں میں غیر ملکی کھلاڑی شامل ہوں
گے۔ ٹیمیں لاہور،کراچی، سیالکوٹ،فیصل آباد کے نام سے حصہ لیں گی۔ایک ٹیم
راولپنڈی اور اسلام آباد کی ہوگی۔جس میں کئی ٹیموں کے کھلاڑیوں کو یکجا کیا
جائے گا۔ جاوید میاں داد پاکستان پریمیئر لیگ کے منصوبے پر کام کررہے ہیں۔
پاکستان ٹیم کو دنیا کی بہترین ٹیم بنانا ہے اور اسی لئے دنیا کے بہترین
کوچز کا تقرر کیا جارہا ہے۔ بیٹنگ کوچ کے لئے بھی بہترین امیدوار کا تقرر
کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ڈاکٹر شاہ کے ساتھ مل کر یہ
ایونٹ کرایا ان میں پاکستان کے لوگ بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ احسان
مانی نے پاکستان کرکٹ کے بارے میں جو بیان دیا ہے میں اس پر زیادہ بات نہیں
کروں گا۔ میں ان کی عزت کرتا ہوں، وہ ایسی باتیں نہ کریں تو اچھا ہے۔ ماجد
خان کو بورڈ میں ذمہ داری نہیں دی جارہی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر
جنرل جاوید میاں داد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھرپور کوششیں کررہا کہ
ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ واپس آئے۔
0 comments:
Post a Comment