عبدالرزاق پر سزا کی تلوار لٹکنے لگی، پی سی بی نے کپتان محمد حفیظ کیخلاف بیان کی وضاحت کیلیے انھیں جمعے کو طلب کر لیا۔
گر مطمئن نہ کر سکے تو چند میچز کی پابندی یا پھر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔آل رائونڈر معذرت خواہانہ رویہ اپنانے کے باوجود پی سی بی حکام کے دل میں نرم گوشہ پیدا کرنے میں ناکام رہے، ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ کے لیے دفاعی چیمپئن پاکستانی ٹیم کی قیادت سے انھیں محروم کرکے ذمہ داری کامران اکمل کو سونپ دی گئی،یوں عبدالرزاق کا کیریئر ختم ہوتا دکھائی دینے لگا،بورڈ نے ان کیخلاف ایکشن لے کر دیگر پلیئرز کو سخت پیغام دینے کا فیصلہ کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست کے بعد ہی ٹیم میں اختلافات کی اطلاعات گردش کرنے لگی تھیں، مبصرین اور شائقین نے آسٹریلیا کے خلاف بہتر کارکردگی کے باوجود عبدالرزاق کو سیمی فائنل کی پلیئنگ الیون میں شامل نہ کیے جانے پر خاصی تنقید کی، اسکواڈ کی وطن واپسی پر بالاخر عبدالرزاق کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔
انھوں نے برملا کہا کہ مجھے ڈراپ کرنے کا فیصلہ مینجمنٹ نہیں بلکہ کپتان محمد حفیظ نے کیا،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آفیشلز اور ساتھی پلیئرز میرے کھیلنے کے حق میں تھے مگر کپتان کا اصرار تھا کہ سہیل تنویر کو موقع دیا جائے ۔ آل رائونڈر کو اسی بیان بازی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ بعد ازاں کولمبو میں آئی سی سی اجلاس کے بعد پاکستان آمد پر چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف نے بھی محمد حفیظ کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرزاق کو نہ کھلانے کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ نے کیا، اسی سے اندازہ ہو گیا کہ آل رائونڈر کو اس معاملے میں لفٹ نہ کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے،گذشتہ روز صورتحال مزید واضح ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے کپتان محمد حفیظ کیخلاف بیان کی وضاحت کیلیے انھیں جمعے کو طلب کر لیا ہے،اگر وہ اپنے جواب سے مطمئن نہ کر سکے تو چند میچز کی پابندی یا پھر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو عبدالرزاق نے اپنے وکلاکی مشاورت سے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا،انھوں نے لکھاکہ جذبات میں آ کر جو محسوس کیا کہہ دیا، مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا، حفیظ اچھے دوست ہیں،ان سمیت کسی سے کوئی تنازع نہیں، آئندہ محتاط رہنے کی کوشش کروں گا۔آل رائونڈر پر کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت آئندہ چند روز میں متوقع ہے تاہم سکسز ٹورنامنٹ کیلیے ٹیم کے اعلان نے واضح اشارے ضرور دے دیے۔ہانگ کانگ میں27 اور 28 اکتوبر کو شیڈول ایونٹ کیلیے دفاعی چیمپئن ٹیم کی قیادت عبدالرزاق کی جگہ کامران اکمل کے سپرد کر دی گئی ہے، دیگرکھلاڑیوں میں عمر اکمل، جنیدضیا، حماد اعظم، اویس ضیا، یاسر شاہ اور تنویر احمد شامل ہیں،شفیق احمد بطور منیجر7 رکنی اسکواڈ کے ساتھ جائینگے۔گذشتہ ایونٹ کے فاتح کپتان عبدالرزاق کو فارغ کیے جانے کے بعد ان کاکیریئر خطرات سے دو چار نظر آنے لگا ہے۔
گر مطمئن نہ کر سکے تو چند میچز کی پابندی یا پھر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔آل رائونڈر معذرت خواہانہ رویہ اپنانے کے باوجود پی سی بی حکام کے دل میں نرم گوشہ پیدا کرنے میں ناکام رہے، ہانگ کانگ سکسز ٹورنامنٹ کے لیے دفاعی چیمپئن پاکستانی ٹیم کی قیادت سے انھیں محروم کرکے ذمہ داری کامران اکمل کو سونپ دی گئی،یوں عبدالرزاق کا کیریئر ختم ہوتا دکھائی دینے لگا،بورڈ نے ان کیخلاف ایکشن لے کر دیگر پلیئرز کو سخت پیغام دینے کا فیصلہ کر لیا ۔تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست کے بعد ہی ٹیم میں اختلافات کی اطلاعات گردش کرنے لگی تھیں، مبصرین اور شائقین نے آسٹریلیا کے خلاف بہتر کارکردگی کے باوجود عبدالرزاق کو سیمی فائنل کی پلیئنگ الیون میں شامل نہ کیے جانے پر خاصی تنقید کی، اسکواڈ کی وطن واپسی پر بالاخر عبدالرزاق کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔
انھوں نے برملا کہا کہ مجھے ڈراپ کرنے کا فیصلہ مینجمنٹ نہیں بلکہ کپتان محمد حفیظ نے کیا،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آفیشلز اور ساتھی پلیئرز میرے کھیلنے کے حق میں تھے مگر کپتان کا اصرار تھا کہ سہیل تنویر کو موقع دیا جائے ۔ آل رائونڈر کو اسی بیان بازی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ بعد ازاں کولمبو میں آئی سی سی اجلاس کے بعد پاکستان آمد پر چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف نے بھی محمد حفیظ کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ عبدالرزاق کو نہ کھلانے کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ نے کیا، اسی سے اندازہ ہو گیا کہ آل رائونڈر کو اس معاملے میں لفٹ نہ کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے،گذشتہ روز صورتحال مزید واضح ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی نے کپتان محمد حفیظ کیخلاف بیان کی وضاحت کیلیے انھیں جمعے کو طلب کر لیا ہے،اگر وہ اپنے جواب سے مطمئن نہ کر سکے تو چند میچز کی پابندی یا پھر جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کو عبدالرزاق نے اپنے وکلاکی مشاورت سے شوکاز نوٹس کا جواب دے دیا،انھوں نے لکھاکہ جذبات میں آ کر جو محسوس کیا کہہ دیا، مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا، حفیظ اچھے دوست ہیں،ان سمیت کسی سے کوئی تنازع نہیں، آئندہ محتاط رہنے کی کوشش کروں گا۔آل رائونڈر پر کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے کیس کی سماعت آئندہ چند روز میں متوقع ہے تاہم سکسز ٹورنامنٹ کیلیے ٹیم کے اعلان نے واضح اشارے ضرور دے دیے۔ہانگ کانگ میں27 اور 28 اکتوبر کو شیڈول ایونٹ کیلیے دفاعی چیمپئن ٹیم کی قیادت عبدالرزاق کی جگہ کامران اکمل کے سپرد کر دی گئی ہے، دیگرکھلاڑیوں میں عمر اکمل، جنیدضیا، حماد اعظم، اویس ضیا، یاسر شاہ اور تنویر احمد شامل ہیں،شفیق احمد بطور منیجر7 رکنی اسکواڈ کے ساتھ جائینگے۔گذشتہ ایونٹ کے فاتح کپتان عبدالرزاق کو فارغ کیے جانے کے بعد ان کاکیریئر خطرات سے دو چار نظر آنے لگا ہے۔
0 comments:
Post a Comment