سری لنکن لیگ کی فاتح یووا نیکسٹ کو چیمپئنز لیگ کھیلنے کیلیے ادھار لینا پڑا
فرنچائز مالکان انعامی رقم سے حصہ مانگنے کے بعد وعدے سے مکرگئے، سری لنکا بورڈ نے رسوائی سے بچنے کیلیے کھلاڑیوں کو جنوبی افریقہ بھیجنے کا بندوبست کیا، دوران میچ بولرز نے صرف دو اوورز کرنے کی دھمکی دے کر معاوضوں کی یقین دہانی حاصل کی۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز لیگ میں حصہ لینے والے ایس ایل پی ایل کی فاتح ٹیم یووا نیکسٹ کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی ٹوئنٹی 20 چیمپئن بننے کے باوجود یووا کے پلیئرز کو اپنے فرنچائز مالکان کی جانب سے کوئی بونس وغیرہ نہیں ملا۔
انھیں اس وقت توحیرت کا شدید جھٹکا لگا جب فرنچائز نے واضح کیا کہ ان کے پاس کھلاڑیوں کو جنوبی افریقہ بھیجنے کیلیے رقم ہی نہیں ہے، مذاکرات کے کئی دور کے بعد فرنچائز کے چیف ایگزیکٹیو تشاربیدی اس شرط پر ٹیم کو چیمپئنز لیگ میں بھیجنے پر راضی ہوئے کہ وہ ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑیوں کو صرف 25 فیصد میچ فیس ادا کریں گے،باقی 25 فیصد مین رائونڈ میں کوالیفائی کرنے پر ملے گی، اس کے ساتھ انھوں نے کسی بھی قسم کی انعامی رقم ملنے پر اس میں سے آدھا حصہ بھی طلب کیا، چیمپئنز لیگ کھیلنے کے خواہاں پلیئرز ان کی شرائط ماننے پر مجبور ہوگئے۔
مگر اس کے باوجود غیریقینی کی صورتحال برقرار رہی جس پر کھلاڑیوں نے بورڈ سے رابطہ کیا تو اس نے ادھار دے کر ٹیم کو بھیجا، وہاں پر پہلے میچ میں یووا کو شکست ہوئی جبکہ دوسرا بارش کی نذر ہوا، ٹیم میں شامل غیرملکی کھلاڑیوں عمرگل، اینڈریو میکڈونلڈ، جیکب اورم اور شیونرائن نے معاوضوں کی ادائیگی میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی،فواد عالم پاسپورٹ مسائل کے سبب نہیں جا سکے تھے۔ دوسرے میچ میں ان میں سے بعض کھلاڑیوں نے کہا کہ اگر رقم دینے کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تو وہ دو سے زیادہ اوورز نہیں کرائیں گے جس پر دوران اننگز ضمانت ملنے کے بعد اوورز مکمل کیے۔
فرنچائز مالکان انعامی رقم سے حصہ مانگنے کے بعد وعدے سے مکرگئے، سری لنکا بورڈ نے رسوائی سے بچنے کیلیے کھلاڑیوں کو جنوبی افریقہ بھیجنے کا بندوبست کیا، دوران میچ بولرز نے صرف دو اوورز کرنے کی دھمکی دے کر معاوضوں کی یقین دہانی حاصل کی۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز لیگ میں حصہ لینے والے ایس ایل پی ایل کی فاتح ٹیم یووا نیکسٹ کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مقامی ٹوئنٹی 20 چیمپئن بننے کے باوجود یووا کے پلیئرز کو اپنے فرنچائز مالکان کی جانب سے کوئی بونس وغیرہ نہیں ملا۔
انھیں اس وقت توحیرت کا شدید جھٹکا لگا جب فرنچائز نے واضح کیا کہ ان کے پاس کھلاڑیوں کو جنوبی افریقہ بھیجنے کیلیے رقم ہی نہیں ہے، مذاکرات کے کئی دور کے بعد فرنچائز کے چیف ایگزیکٹیو تشاربیدی اس شرط پر ٹیم کو چیمپئنز لیگ میں بھیجنے پر راضی ہوئے کہ وہ ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑیوں کو صرف 25 فیصد میچ فیس ادا کریں گے،باقی 25 فیصد مین رائونڈ میں کوالیفائی کرنے پر ملے گی، اس کے ساتھ انھوں نے کسی بھی قسم کی انعامی رقم ملنے پر اس میں سے آدھا حصہ بھی طلب کیا، چیمپئنز لیگ کھیلنے کے خواہاں پلیئرز ان کی شرائط ماننے پر مجبور ہوگئے۔
مگر اس کے باوجود غیریقینی کی صورتحال برقرار رہی جس پر کھلاڑیوں نے بورڈ سے رابطہ کیا تو اس نے ادھار دے کر ٹیم کو بھیجا، وہاں پر پہلے میچ میں یووا کو شکست ہوئی جبکہ دوسرا بارش کی نذر ہوا، ٹیم میں شامل غیرملکی کھلاڑیوں عمرگل، اینڈریو میکڈونلڈ، جیکب اورم اور شیونرائن نے معاوضوں کی ادائیگی میں تاخیر پر تشویش ظاہر کی،فواد عالم پاسپورٹ مسائل کے سبب نہیں جا سکے تھے۔ دوسرے میچ میں ان میں سے بعض کھلاڑیوں نے کہا کہ اگر رقم دینے کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تو وہ دو سے زیادہ اوورز نہیں کرائیں گے جس پر دوران اننگز ضمانت ملنے کے بعد اوورز مکمل کیے۔
0 comments:
Post a Comment